Category: اردو پوسٹیں

Urdu poets are given in this category.

  • اوورسیز پاکستانیوں کیلئے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کھولنے کا مکمل طریقہ کار

    اوورسیز پاکستانیوں کیلئے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کھولنے کا مکمل طریقہ کار

    حکومت نے ایک ایسی ہی سہولت متعارف کرائی ہے جس کے بعد آپ امریکہ، کینیڈا یا دبئی میں بیٹھ کر بھی کراچی، لاہور یا اسلام آباد میں اپنے گھروں کے بجلی کے بل اور بچوں کی فیس جمع کرا سکتے ہیں۔ یعنی اب آپ سمندر پار بیٹھ کر بھی پاکستان میں اپنے گھر کے مالی معاملات خود چلا سکتے ہیں۔

    روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے ذریعے اب ’نان ریذیڈنٹ پاکستانی‘ یا بیرون ملک مقیم پاکستانی بینک برانچ، سفارتخانے یا قونصلیٹ جائے بغیر ڈیجیٹل اور آن لائن طریقے سے اکاؤنٹ کھول سکیں گے۔ یہ عمل صرف 48 گھنٹوں میں مکمل ہو سکے گا۔

    اکاؤنٹ کھلوانے کا طریقہ کار بتانے سے قبل ان آٹھ بینکوں کا نام جاننا ضروری ہے جہاں آپ گھر بیٹھے اکاؤنٹ کھلوا سکتے ہیں۔اس میں بینک الفلاح، فیصل بینک، میزان بینک، ایم سی بی، سامبا بینک، سٹینڈرڈ چارٹرڈ، یو بی ایل اور حبیب بینک شامل ہیں۔

    روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ

    اکاؤنٹ کھلوانے کا طریقہ

    بینک کا انتخاب: سب سے پہلے آٹھ بینکوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کریں

    فارم پر کریں: اس بینک کی ویب سائٹ پر جا کر اکاؤنٹ کھولنے سے متعلق ڈیجیٹل فارم پر کلک کریں اور اسے پُر کریں

    اکاؤنٹ ٹائپ: اس کے بعد آپ کو اپنے اکاؤنٹ کی قسم کا انتخاب کرنا ہو گا کہ آپ اس اکاؤنٹ کو پاکستانی کرنسی میں کھلوانا چاہتے ہیں یا یہ کسی دوسرے ملک کی کرنسی آپ کی ترجیح ہے

    دستاویزی ثبوت: بینک آپ سے آپ کے پاسپورٹ، شناختی کارڈ، بیرون ملک رہنے کا ثبوت اور ذریعہ آمدن یعنی کاروبار یا ملازمت کے بارے میں دریافت کرے گا۔ اس کے لیے آپ کو ان دستاویزات کی سکینڈ کاپی اپ لوڈ کرنا ہو گی

    ذریعہ آمدن کا ثبوت: اگر آپ ملازمت پیشہ ہیں تو پھر آپ کو سیلری سلپ یا ملازمت کے سرٹیفیکیٹ کی سکینڈ کاپی اپ لوڈ کرنا ہو گی۔ اگر آپ تاجر ہیں تو پھر آپ کے لیے ٹیکس ریٹرن، مکان کا کرایہ نامہ یا ذریعہ آمدن کا کوئی اور ثبوت پیش کرنا ہو گا

    تصدیقی پیغام: یہ سب کرنے کے بعد اب آپ 48 گھنٹوں کے اندر اکاؤنٹ کھل جانے سے متعلق تصدیقی پیغام کا انتظار کریں

    رقوم کی منتقلی: بینک اکاؤنٹ کھل جانے کے بعد آپ جس ملک میں ہیں وہاں سے بینک کے ذریعے اپنے اکاؤنٹ میں فنڈز ٹرانسفر کر سکتےہیں۔ لیجئےجناب آپ کا اکاؤنٹ کھل چکا ہے۔

    اس ضمن میں لکسمبرگ اور یوروپی یونین میں پاکستان کے سفیر ظہیر اے جنجوعہ نے بلجیم اور لکسمبرگ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ پاکستانی باشندوں کو پاکستان کے بینکاری اور ادائیگی کے نظام کے ساتھ مکمل طور پر مربوط کرے گا۔ بیرون ملک پاکستانی ملک کا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں ۔ انہیں اور ان کے اہل خانہ کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے اجرا کے بارے میں اپنے خصوصی ویڈیو پیغام میں ، سفیر پاکستان نے کہا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ لاکھوں غیر مقیم پاکستانیوں (این آر پی) کو بینکاری کی سہولیات کی فراہمی کے لئے حکومت پاکستان کا ایک بڑا اہم اقدام ہے۔ اس اکاؤنٹ کے ذریعے پاکستان میں بینکاری ، ادائیگی اور سرمایہ کاری کی سرگرمیوں کو آسان بنایا گیا ہے تاکہ اوورسیز کمیونٹی روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی سہولیات سے فیض یاب ہو

  • Best Guideline for Canada Farm Worker Visa

    Best Guideline for Canada Farm Worker Visa

    Canada Farm Worker Visa

    Canada Farm Worker Visa is a seasonal visa that is issued to farmworkers to overcome the shortage of agricultural labor in the country. You need only a job offer from Canada for this C category visa. You can get a job offer through the Canada job bank portal or other websites. Some middlemen are also available in Canada and other countries who manage agriculture jobs for this purpose.

    Farm owners send job offer letters, agreements, and LMIA if they select for the job. They also provide residence and food facilities free of the cast to farmworkers. You will be allowed to bring your family to Canada. As it is the visa of the C category, your wife will not be issued an open work permit to work there. However, after promoting the post of farm supervisor, your category might be changed. Then your family can enjoy the facility of Canada’s open work permit.

    There are three ways to get a Canadian farmworker visa, which are stated below, in the details of this article. First of all watch this video, so that you can understand the basic requirements for this free visa.

    Countries eligible for Canada farm worker visa

    According to the Canadian immigration official website, the temporary foreign workers for the agriculture stream can be from any country. However, only the citizens of the following twelve countries can apply for Seasonal Agricultural Worker Program.

    1. Anguilla
    2. Antigua and Barbuda
    3. Barbados
    4. Dominica
    5. Grenada
    6. Jamaica
    7. Mexico
    8. Montserrat
    9. Kitts-Nevis
    10. Lucia
    11. Vincent and the Grenadines
    12. Trinidad and Tobago 

    CANADA FARM WORKER

    کینیڈا فری ویزا

    کینیڈا کے فری فارم ورکر ویزا کو کینیڈا کا فری ویزا بھی کہا جاتاہے۔ یہ ایسا ورک پرمٹ ہے جس کیلئے کسی تعلیمی قابلیت کی ضرورت ہے اور نہ ہی تجربہ درکار ہوتاہے۔ یہ ویزا حاصل کرنے کے تین طریقے ہیں۔ پہلا طریقہ ہے روایتی ایجنٹوں کا۔ جوکہ دوسال کے اس کینیڈین ورک پرمٹ کیلئے بیس سے تیس لاکھ روپے تک لے رہے ہیں۔ حالانکہ یہ بالکل فری ہوتا ہے۔ ایجنٹ دیگر مڈل مین کے ساتھ مل کر اس معاملے میں بھی خوب مال بناتے ہیں۔ ان کے کینیڈا میں لوگوں سے رابطے ہوتے ہیں جوکہ فارم مالکان سے معاملات طے کرکے جاب آفر اور لمیا بجھواتے ہیں۔ اس طرح یہ لوگ لمبی کمائی کرتے ہیں۔

    یقیناً یہ رقم بہت زیادہ ہے۔ کینیڈا میں مسلسل کام کریں تو یہ کم از کم ڈیڑھ سال میں پوری ہوگی۔ پھر دو سال بعد پرمٹ ری نیو ہوجائے تو آپ اپنے لئے کچھ جمع کر پائیں گے۔ اگر اجرت کی بات کریں تو یہ بارہ ڈالر فی گھنٹہ ہے۔ ایجنٹ اس سلسلہ میں بہت سے سبز باغ دکھاتے ہیں۔ یہاں یہ بات واضح کرتے چلیں کہ کینیڈین فارم ورکر کی کیٹیگری سی ہے جس پر آپ پی آر اپلائی نہیں کرسکتے۔ اگر دوسال کام کرکے سپروائزر بن جائیں تو سٹیٹس بدل جائے گا اور آپ مستقل رہائشی ویزے کے اہل ہوں گے۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ کم ازکم تعلیم انٹرمیڈیٹ ہو اور انگریزی زبان نارمل حد تک بول اور سمجھ سکتے ہوں۔ اس کے علاوہ فارم ورکر دوماہ بعد اپنی بیوی اور بچوں کو بھی کینیڈا بلواسکتاہے۔ تاہم بیوی کو اوپن پرمٹ نہیں ملے گا۔ جو کہ سپروائزر ہونے کی صورت میں مل سکتاہے

    ایک بات اور جان لیں کہ فارم ورکرز کو کھیتوں اور باغات میں کام کرنا ہوتاہے جوکہ سیزنل کام ہے ۔ سال میں تین چار ماہ فراغت ہوتو لیبر کا کوئی اورکام بھی کرسکتے ہیں ۔ رہائش اور خوراک فارم مالک کے ذمے ہوتی ہے۔ مختصراًیہ بات ذہن نشین کرلیں کہ پچیس تیس لاکھ کے عیوض یہ ویزا خریدنے کا سودا بہت مہنگاہے۔

    کینیڈا فارم ورکر ویزا حاصل کرنے کا دوسرا طریقہ

    کینیڈین فارم ورکر ویزا حاصل کرنے کا دوسرا طریقہ یہ ہے کہ جاب آفر خود منگوائی جائے۔ آپ نے اپنے ملک میں رہتے ہوئے ہی یہ کام کرنا ہے۔ اگر آپ کا کوئی عزیز ، رشہ دار پہلے سے کینیڈا میں موجود ہے تو یہ کام آسان ہوسکتاہے۔ بصورت دیگر کینیڈین جاب بنک ویب سائٹ پر آئے روز اس نوعیت کی ملازمتون کے ایڈز پوسٹ ہوتے ہیں۔ انڈیڈ ڈاٹ کام سے بھی استفادہ کر سکتے ہیں ۔ ان جاب ویب سائٹس سے ملازمتیں دیکھ کر اپلائی کریں۔ بہت سے کینیڈین فارمز مالکان اس طرح براہ راست بھی ورکر منگواتے ہیں ۔ آپ سے معاملات طے ہوجانے پر وہ جاب آفر، جاب ایگریمنٹ اور لمیا بھیج دیں گے ۔ جن پر آپ ایمبیسی سے ویزا لگواسکیں گے۔ اس کے بعد کسی سپانسر یا بنک سٹیٹمنٹ کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    تیسرا طریقہ خود وزٹ ویزا پر کینیڈاجاکر جاب کی تلاش ہے۔ اگرآپ کینیڈین وزٹ ویزا حاصل کرسکتے ہیں تو یہ طریقہ بہترین نتائج دے گا۔کینیڈا جاکر آپ چند ایک ایگری فارمز وزٹ کریں گے تو نوکری کے معاملات طے پاجائیں گے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہاں مقامی لوگ فارم ورکر کا کام بہت کم کرتے ہیں اس لئے یہ لیبر باہر سے ہی منگوائی جاتی ہے۔ فارم کا ملک آپ کو جاب آفرلیٹر، ایگری منٹ اور لمیا بنواکر دے گا جسے لے کر آپ یوکے بارڈر ایجنسی جائیں گے جہاں چھوٹا سا انٹرویو ہوگا اور ایک سو پچپن ڈالر فیس اداکرناہوگی جس کے بعد موقع پر ہی ورک پرمٹ جاری ہوجائے گا ۔انٹرویو کےسلسلہ میں گبھرانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ انٹرویو میں یہی پوچھا جاتا ہے کہ آپ کا ائمپلائر کون ہے؟ اس سے کیسے ملے؟ سیلری کتنی طے ہوئی ہے وغیرہ وغیرہ۔

    ان تینوں طریقوں پر غور کرلیں جو بھی آپ کو بہتر لگے اس کے لئے ہوم ورک کریں اور مکمل تیاری کےساتھ کوشش کریں ۔ ہرممکن طور پر ایجنٹوں سے بچنا ہی آپ کے مفاد میں ہوگا۔

  • پاکستانی پاسپورٹ پر ویزا فری اور ویزا آن آرائیول کنٹریز

    پاکستانی پاسپورٹ پر ویزا فری اور ویزا آن آرائیول کنٹریز

    ویزا فری ممالک

    پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی رینکنگ میں‌دودرجے بہتری آئی ہے. پچھلے سال یہ سیکنڈ لاسٹ نمبر پر تھا اور پاکستانی شہریوں کیلئے ویزا فری اور انٹری ویزاوالے ممالک کی تعداد 32 تھی۔ اب ہینلے پاسپورٹ انڈیکس کے مطابق گرین پاسپورٹ افغانستان، عراق اور شام سے اوپر ایک سو آٹھ نمبر پرچلا گیا ہےاور ایسے ممالک کی تعداد 31 ہوگئی ہے جہاں ویزے لیکر جانے کی ضرورت نہیں ہے.ان میں 9 ممالک ایسے ہیں جو کہ ویزا فری انٹری دیتے ہیں جبکہ 22 ممالک کا ویزا آن آرائیول ہےیعنی کہ ان کے ایئرپورٹس پر انٹری ویزا دے دیا جاتاہے

    visa free countries for Pakistan 2022

    نمبر1: کامن ویلتھ آف ڈومینیکا

    ویزا فری کنٹریز میں‌ سب سے پہلے ڈومینکا ہےجوکہ بغیر ویزے کے چھ ماہ تک قیام کی اجازت دیتاہے. کامن ویلتھ آف ڈومینیکا کیریبین جزائر میں شامل ایک خوبصورت ملک ہے جس کارقبہ 750 مربع کلومیٹر ،آبادی پچھہتر ہزار، دارلحکومت روسو اور سرکاری زبان انگریزی ہے۔دنیا بھر سے سیاح اس جزیرے کا رخ کرتے ہیں.

    نمبر2: ہیٹی

    اس کے بعد ہیٹی ہے جہاں بغیرویزا تین ماہ تک قیام کیا جاسکتاہے.یہ تھوڑا بڑا جزیرہ ہے اور اس کی آبادی ایک کروڑ کے قریب پہنچ چکی ہے. .یہ بھی پورا سال ہی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا رہتاہے۔ ویزا گائیڈ کتاب فری پڑھیں

    Haiti

    نمبر3: مائکرونیشیا

    انڈونیشیا کے قریب بحرالکاہل میں.جزائر پر مشتمل ملک مائیکرونیشیا میں‌بھی پاکستانی پاسپورٹ پر ایک ماہ تک ویزا کے بغیر رہ سکتے ہیں. اس کا دارلحکومت پالیکیر ہے اور یہاں دیکھنے کو بڑے بڑے ساحل اورقدرتی حسن موجودہے۔

    نمبر4: ٹرینڈاڈ ٹوباگو

    پاکستانی شہریوں کیلئے چوتھا ویزا فری کنٹری جمہوریہ ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو ہے جوکہ براعظم امریکہ میں شامل ہےاور بحیرہ کیریبین کے جنوب میں وینیزویلا سے 11 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے. اس کا دار الحکومت پورٹ آف اسپین ، سرکاری زبان انگریزی اورکل رقبہ 5130 مربع کلومیٹر ہے۔

    نمبر5: وانوآتو

    آسٹریلیا کے شمال میں جزائر پر مشتمل ملک وانواتو بھی ویزا فری کنٹری ہے جہاں شروع میں ایک ماہ رہنے کی اجازت ملتی ہے جوکہ قابل تجدید ہوتی ہے. وانواتومیں‌بھی سال بھر سیاحوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہتاہے.

    نمبر6: سینٹ وینسینٹ

    پاکستانیوں کیلئے چھٹا ویزا فری ملک سینٹ وینسینٹ و گریناڈائنز ہے . یہ بھی بنیادی طور پر جزیروں پر مشتمل ایک چھوٹا ساملک ہے جوکہ بحیرہ کیریبئین میں امریکہ کے قریب واقع ہے۔ اس کا کل رقبہ 389 مربع کلومیٹر اور آبادی کا تخمینہ سوالاکھ کے لگ بھگ ہے ۔ اس کا دارالحکومت اور مشہورشہر کنگز ٹاؤن ہے۔

    Montserrat visa

    نمبر7: مونٹسیرٹ

    مونٹسیرٹ صرف 102 مربع کلومیٹر پر محیط چھوٹا سا جزیرہ ہے جوکہ برطانیہ کا خودمختار علاقہ کہلاتاہے اس کی آبادی صرف پانچ ہزار کے لگ بھگ ہے اوریہاں انگریزی زبان بولی جاتی ہے۔ سیاحتی نکتہ نظر سے اس کی خاصی اہمیت ہے۔ یہ تمام ہی ممالک کے شہریوں کو ویزا فری انیٹری دیتاہے۔

    نمبر8:نیو

    یہ نیوزی لینڈ کے شمال مشرق میں واقع جزیرہ ہے جوکہ سیاحوں کو 30 روز تک بغیرویزا قیام کی اجازت دیتاہے اور اس میں توسیع بھی مل جاتی ہے۔ یہاں آپ براستہ نیوزی لینڈ ہی پہنچ سکتے ہیں۔نیو ائرپورٹ پرہر ٹورسٹ سے 80 ڈالر بطور ڈیپارچر ٹیکس وصول کئے جاتے ہیں۔

    نمبر9: کوک آئس لینڈ

    پاکستانی پاسپورٹ پر نواں ویزا فری ملک کوک آئس لینڈ ہے جوکہ پندرہ جزائر پر مشتمل نیوزی لینڈ کا خودمختار ایریاہے۔ سیاحت کیلئے آپ ایک ماہ تک یہاں بغیر ویزا سٹے کرسکتے ہیں۔ اس میں مزید تیس روز کی توسیع بھی مل جاتی ہے۔

    ویزا آن ارائیول کنٹریز

    اب ذکرکریں گے ان 23ممالک کا جوکہ پاکستانیوں کواپنے ائیر پورٹس پراینٹری یا ویزا آنا ارائیول دیتے ہیں. ان میں‌ سب سے اہم ملک قطر ہے. جس نے گذشتہ سال ہی پاکستانی پاسپورٹ کے حامل افراد کوویزاآن ارائیول دینے کی سہولت شروع کی ہے. اب پاکستانی شہری قطرکےائیرپورٹ پر ہی ویزہ درخواست دے کر زیادہ سے زیادہ تین ماہ تک قیام کا ویزا حاصل کرسکتے ہیں.

    پاکستانی پاسپورٹ پر آن ارائیول ویزا دینے والے ممالک کی مکمل لسٹ درج ذیل ہے۔

    1. کمبوڈیا
    2. کیپ وردے
    3. کوموروس
    4. گنی بساؤ
    5. ڈی جی بوٹی
    6. قطر
    7. مڈگاسکر
    8. مالدیپ
    9. موریطانیہ
    10. نیپال
    11. موزمبیک
    12. پیلاؤ
    13. روانڈہ
    14. سامووا
    15. سے شالز
    16. سینی گال
    17. تنرانیہ
    18. صومالیہ
    19. ٹوگو
    20. ایسٹ تیمور
    21. ٹووالو
    22. یوگنڈا
  • Gilgit Postal Code, Zip Code of Gilgit

    Gilgit Postal Code, Zip Code of Gilgit

    Gilgit Postal Code

    The Gilgit Postal Code is 15100. In actual this query is as ” What is the postal code of Gilgit?”. We can answer it as ” The postal code of Gilgit is 15100”. People also search it as ”Gilgit zip code”.

    Zip Code of Gilgit

    The Zip and Postal Codes of Gilgit are the same as stated earlier. So you can write the Gilgit zip code as 15100. The zip code of Gilgit is used when you post a letter either national wide or internationally. It is also used in entering postal addresses in any electronic form.

    Postal Code of Gilgit (GPO)Zip Code of Gilgit (GPO)
    1510015100

    About Gilgit

    Gilgit is one of the top touristic destinations of Pakistan. Its Snowy Mountains، springs and charming weather attracts tourists from all around the world. Till a few months ago, this beautiful district was affected by terrorism. Now due to the army operation, unrest has been changed to peace.

    Pak Government has opened this area for both local and foreign tourists. The national airline of Pakistan, PIA has started flights from the capital Islamabad to Gilgit. The airline is offering different packages so that the tourists can enjoy the fine weather and winter tourism.

    As for as the Gilgit postal code is concerned, the local people and the visitor use it for posting letters of writing post address. They also search for the zip code of Gilgit when putting addresses in digital forms. You can find it easily from our blog.

  • ترکی کے پاسپورٹ پر کتنے ویزا فری ممالک ہیں؟

    ترکی کے پاسپورٹ پر کتنے ویزا فری ممالک ہیں؟

    اوورسیز پاکستانیوں کی اکثریت اس وقت گلف کنٹریز میں ہے مگر عرب ممالک اس وقت شدید معاشی دباؤ کا شکار ہیں۔جس کے نتیجے میں وہاں نہ صرف مواقع کم ہورہے ہیں بلکہ پہلے سے موجود غیرملکی بھی اپنی جابز کے حوالے سے عدم تحفظ کا شکارہیں۔ لہذا ہمارے لوگ جنہوں نے بیرون ممالک جاکر اپنا مستقبل بناناہے۔وہ اب متبادل کے طور پر ترکی کو ترجیح دے رہے ہیں۔وہاں گلف کنٹریز کے برعکس آپ کو نیشنلٹی ملنے کے چانسز بھی ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ بہت ساری پاکستانی فیملیز جنہیں ٹرکش پاسپورٹ کی ویلیو معلوم ہے۔وہ انویسٹمنٹ پروگرامز کے ذریعے بھی ٹرکش سٹیزن شپ لے رہی ہیں۔

    اس آرٹیکل میں ہم آپ کو ترکی کے پاسپورٹ کی پاور بتانے جارہے ہیں۔ 2021 ء کی پاسپورٹس کی عالمی رینکنگ چیک کریں تو ٹرکش پاسپورٹ 53پوزیشن پر موجودہے مگر اس پر ویزا فری اینٹری دینے والے کنٹریز کی تعداد 110ہے۔ جی ہاں اگر آپ کے پاس ترکی کا پاسپورٹ ہوتو آپ 110ممالک میں بغیر ویز الئے جاسکتے ہیں۔ جن میں نو یورپی ممالک بھی شامل ہیں جوکہ ترک شہریوں کو مکمل ویزا فری اینٹری دیتے ہیں۔

    Turkey visa free countries

    سب سے پہلے یورپ کی بات کریں توالبانیہ، بیلارس، بوسنیا، کوسووو، مالدووا، مونٹی نیگرو، نارتھ میکڈونیا، سربیا اور یوکرائن ٹرکش پاسپورٹ پر بالکل ویزا فری ہیں،وہاں جاکر ترک شہریوں کو ویزا آن ارائیول بھی نہیں لینا پڑتا۔ اس کے بعد ایشیاء میں برونائی، ہانگ کانگ، انڈونیشیاء، جاپان، قازقستان، کرغزستان، ماکاؤ، ملائیشیاء، منگولیا، فلپائنز، سنگاپور،شمالی کوریا، تھائی لینڈا ور ازبکستان ٹوٹل ویزا فری ہیں۔ جبکہ ایشیاء میں بنگلہ دیش، کمبوڈیا، لاؤس، مالدیپ، نیپال، پاکستان، سری لنکا، تائیوان،تاجکستان، اور تیمورایسٹ ویزا آن ارائیول کی سہولت دیتے ہیں۔

    مڈل ایسٹ کی بات کریں، تو آذربائیجان، جارجیا، ایران، جارڈن اورقطر ویزا فری ہیں جبکہ آرمینیا، بحرین، کویت اور لبنان ویزا آن ارائیول کنٹریز ہیں۔ اسی طرح ادرکونٹی نینٹس میں بھی بہت سارے ویزا فری کنٹریز ہیں جوکہ آپ اوپر دیئے گئے لسٹ کے عکس میں دیکھ سکتے ہیں۔

  • Turkey Visa for Pakistani in Urdu, Info 2022

    Turkey Visa for Pakistani in Urdu, Info 2022

    اگر آپ ٹورازم یا کسی اور مقصد کیلئے ترکی جانا چاہتے ہیں اوراس کے لئے لازمی بات ہے آپ کو ویزا درکارہے تواس کے لئے پریشان ہونے یا ایجنٹوں کے چکرمیں پڑنے کی بالکل بھی ضرورت نہیں ہے۔ ہم یہاں مکمل طریقہ کار اور وہ ڈاکومینٹس بتا رہے ہیں جن کے ساتھ اپلائی کرکے آپ خود صرف 17500/ روپے میں آٹھ سے دس روز میں ترکی کا ٹوریسٹ ویزا حاصل کرپائیں گے۔ سب سے پہلے یہ جان لیں کہ آپ ترکی کا ویزا اب صرف اناطولیہ ایپلی کیشن سنٹرز پر ہی جمع کروا سکتے ہیں ۔فیس ٹوٹل 17500 روپے ہے۔ اس میں دس ہزار ویزا فیس اور یقیہ سروس چارجز ہیں۔

    ویزا اپلائی کرنے کیلئے فرسٹ سٹیپ ہے، آن لائن ویزا فارم فل اپ کرکے اس کا پرنٹ نکالنا۔ جوکہ آپ خود کرسکتے ہیں، اگر پرنٹر کی سہولت میسر نہیں ہے تو کسی کمپیوٹر ٹائپنگ سنٹر پر جاکر بھی یہ کام کرواسکتے ہیں۔ یہ فارم اس لنک پر کلک کرکے آپ کھول سکتے ہیں۔

    Visa Form Link: https://www.konsolosluk.gov.tr/Visa/Index

    Turkey visa in Urdu

    اس فارم پر آپ کو اپنے متعلق چند ایک بنیادی معلومات ہی پر کرنی ہیں۔ تمام ہدایات بھی انہوں نے ساتھ ساتھ دی ہیں۔ پھر اس کا پرنٹ لیکر ویزا اپلائی کرنے ایپلی کیشن سنٹرپر جاناہے۔ اس کے ساتھ لگنے والے ڈاکومنٹس کی بات کریں تو سب سے پہلے ایک کورنگ لیٹر خود ہی تیارکرلیں۔ اگر انگلش بالکل بھی اچھی نہیں ہے تو کسی سے بھی بنواسکتے ہیں۔ اس میں آپ نے سب سے پہلے اپنا تعارف کرواناہے۔ یعنی کہ نام، ایڈریس، پاسپورٹ نمبر، پروفیشن وغیرہ۔ پھر ترکی جانے کا مقصد بیان کرناہے اور وہاں کا پورا پروگرام بتانا ہے کہ کہاں کہاں جائیں گے اورکتنے کتنے دن کا قیام ہے۔ یہ ایک پیج کا ہی کافی ہے۔ ایک بات یاد رکھیں کہ جوپروگرام آپ نے کورنگ لیٹر میں بیان کرنا ہے۔اسی شیڈول کے مطابق ہوٹل اورفلائٹ بکنگ کروانی ہے۔۔اسی طرح جس دن کی فلائٹ ہوگی اسی دن سے ٹریول میڈیکل انشورنس بھی ہونی چاہئے۔

    آپ کو یہ چیزیں بنوانے کا طریقہ بھی بتاتے چلیں تاکہ آپ پریشان نہ ہوں۔ ہوٹل بکنگ کیلئے اگوڈاڈاٹ کام اور بکنگ ڈاٹ کام موجودہیں جہاں سے آپ پری پیمنٹ کے بغیر بکنگ کرکے رسید نکال سکتے ہیں۔ اسی طرح فلائٹ بکنگ کیلئے بھی ٹکٹ کی قیمت پے کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔کسی بھی ٹریول ایجنٹ کے پاس جائیں، وہ پندرہ سو سے دوہزارروپے لیکر فلائٹ بکنگ کردے گا۔ اس کے بعدٹریول میڈیکل انشورنس ہے جوکہ کسی بھی انشورنس کمپنی سے آپ کو دوہزارسے تین ہزار کے درمیان مل جائے گی، اس سے زیادہ پے مت کریں۔

    Turkey visa for Pakistani in Urdu
    Turkey visa for Pakistani in Urdu

    دیگر ڈاکومینٹس میں سب سے ضروری آپ کا اصل پاسپورٹ ہے جوکہ کم ازکم اگلے چھ ماہ تک کارآمد ہونا چہئے۔ اس کیساتھ فائیو بائی فائیوسینٹی میٹر سائز کی دو عدد تصاویرکی ضرورت ہوگی۔ جن کا بیک گراؤنڈ وائٹ ہونا چاہئے۔ اپنے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال سے پولیو ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ بھی بنوانا ہے جوکہ فری میں بنے گا۔ اسی طرح نادرا سے ایف آرسی یعنی فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ بھی بنوانا ہوگا۔ جوکہ سیم ڈے ہی مل جاتاہے۔ اسکے بعد ہے جی تین سے چھ ماہ کی بنک سٹیٹمنٹ اور اکاؤنٹ مینٹین نینس سرٹیفکیٹ۔ یہ دونوں آپ اپنے بنک سے بنوائیں گے۔ زیادہ بیلنس کی ضرورت نہیں ہے بس دوسے چارلاکھ روپے کی اس مدت میں ٹرانزیکشنز ہوئی ہوں تو کافی ہیں۔ اب آپ نے اپنی انکم ثابت کرنی ہے کہ کہاں سے ہوتی ہے۔ اگر جاب کرتے ہیں تو اپنے ادارے سے لیٹر اور آخری تین ماہ کی سیلری سلپس لے لیں۔ اپنا بزنس ہے تو اس کی چیمبرآف کامرس کی رجسٹریشن اور ٹیکس پیپرز مہیاکریں گے۔یہ دونوں چیزیں نہ بھی ہوں تو اپلائی کیا جاسکتاہے۔ آپ کے پاس این ٹی این ضرور ہونا چاہئے جوکہ اب خود بھی آن لائن رجسٹریشن کرکے حاصل کیا جاسکتاہے، کسی کے پاس جائیں گے تو پانچ سو سے ایک ہزار تک لے لیگا۔خود رجسٹریشن کرنے کیلئے لنک مندرجہ ذیل ہے

    Link for NTN Registration: https://iris.fbr.gov.pk/public/txplogin.xhtml

    جب آپ ویزا ایپلی کیشن جمع کروانے جائیں گے تو انٹرویو فارم وہاں سے ملے گا۔جس میں تقریباً وہی سوالات ہوں گے جن کا آپ ویزا فارم اور کورنگ لیٹرمیں جواب دے چکے ہیں، وہی یہاں لکھ دیں۔۔اور فیس جمع کرواکرڈاکومینٹس ان کے حوالے کریں اور رسیدلے لیں۔ جس کے بعد آٹھ سے بارہ روز میں آپ کو کال آجائے گی کہ اپنا پاسپور ٹ آکر وصول کرلیں۔اس سلسلے میں مزید کسی رہنمائی کی ضرورت ہوتو ہمارے اس انگلش آرٹیکل سے لے سکتے ہیں

    Turkish visa Info in English

  • Abu Dhabi Golden Visa Program

    Abu Dhabi Golden Visa Program

    جوبھی پاکستانی متحدہ عرب امارات جانے کے خواہشمند ہیں، ضروری نہیں ہے کہ سبھی وہاں ٹوریسٹ ویزے پر جاکر نوکری ڈھونڈنے کے چکر میں ہی ہوں۔ کئی لوگ بہتر فیوچر کیلئے وہاں سیٹل ہونا چاہتے ہوں گے۔بہت سے نوجوان سٹڈی کے بعد امارات میں سیٹ ہونے کا سوچ رہے ہوں گے۔ بہت سے پروفیشنلز بھی ہوں گے جو یواے ای میں مواقع تلاش کرنا چاہتے ہوں گے۔ لہذا وہاں وزٹ اور ورک ویزے کے علاوہ بھی آپشنز موجودہیں۔ جیسے کہ ابوظہبی کی جانب سے حال ہی میں ایک ایسا پروگرام لانچ کیا گیا ہے جس کے تحت پیشہ ور افراد، طلباء، اور سرمایہ کاروں کو 5 اور 10 سال کے ویزے دیے جائیں گے۔اس پروگرام کا نام”تھرائیوان ابوظہبی“ رکھا گیا ہے، جس کے تحت یو اے ای کی شہریت بھی دی جائے گی۔

    ابوظہبی کے گولڈن ویزے کی ہر کیٹگری کی ایک اپنی کسوٹی ہے۔پہلی کیٹگری انویسٹرز کی ہے جس کی دو مزید شاخیں ہیں۔ نمبر ون: سرمایہ کار اور اور نمبر ٹو: ریئل اسٹیٹ سرمایہ کار۔سرمایہ کار ابوظہبی کے 10 سالہ ویزے کے اہل ہوں گے جس کے لئے ابوظہبی میں کسی بینک یا انویسٹمنٹ فنڈ میں کم از کم ٹو ملین درہم کا کیپیٹل ڈیپازٹ ہونا چاہیے یا دو ملین یا اس زیادہ کی کمپنی ابوظہبی میں قائم کی ہو، یا کسی ایسی ہی نئی یا پرانی کمپنی کا پارٹنر ہونا ضروری ہوگا جس میں کم از کم 2 ملین درہم کی مالی معاؤنت کی ہو۔یا ایسی کمپنی کا مالک ہو جو ہر سال باقاعدگی سے 2 لاکھ 50 درہم یا اس سے زائد کا ٹیکس وفاقی حکومت کو ادا کرتی ہو۔یا کسی ایسی کمپنی کا پارٹنر ہو جو 2 لاکھ 50 ہزار درہم یا زائد کا وفاقی ٹیکس ادا کرتی ہو۔ان سب میں بنیادی شرط ہے کہ ویزا جاری ہونے کے بعد کم از کم دو سال تک سرمایہ کاری برقرار رکھنی ہوگی۔

    Abu Dhabi

    اس کے بعد ریئل اسٹیٹ انویسٹرز کی بات کریں تو انہیں 5 سالہ ویزا دیا جائے گا۔ اس کے لئے کنڈیشن یہ ہے کہ کسی ایسی پراپرٹی میں سرمایہ کاری کی گئی ہو جس کی مجموعی مالیت 2 ملین درہم سے کم نہ ہو۔اور اگر پراپرٹی بینک سے لیز کروائی گئی ہے تو اس کی بنیادی رقم جو کیش میں ادا کی گئی ہو وہ 2 ملین درہم سے کم نہیں ہونی چاہیے۔

    ابوظہبی کے گولڈن ویزے کی دوسری کیٹیگری انٹرپری نیورز کی ہے۔ جوکہ کسی کاروبار کو شروع کرنے والے یا اسے منتظم کرنے والے کو کہا جاتا ہے۔انہیں 5 سالہ ویزا جاری کیا جائے گا۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ کم از کم 5 لاکھ درہم کیپیٹل مشتمل موجودہ پراجیکٹ ہواور ابوظہبی کے کسی اچھے بزنس انکیوبیٹر کی طرف سے منظوری حاصل کی گئی ہو۔

    اس کے بعد سٹوڈنٹس کی کیٹیگری ہے۔ یہ پروگرام انہیں 5 سالہ ویزا آفر کرتا ہے۔ شرائظ میں یہ ہے کہ ابوظہبی کے کسی ہائی اسکول سے سے اعلیٰ نمبر حاصل کیے ہوں۔اور وزارت تعلیم کی طرف جاری کیا تجویزی لیٹر بھی ہونا چاہیے۔اسی طرھ ابوظہبی یونیورسٹی سے اعلی تعلیم یافتہ طلباء اگر معیار پر پورا اترتے ہیں تو ابوظہبی انہیں 10 سالہ ویزا فراہم کرے گا۔ شرط یہ ہے کہ ابوظہبی کی مایہ ناز یونیورسٹی سے تعلیم مکمل کی ہو۔اور تعلیم کے اختتام پر کل سی جی پی اے کم از کم 3 اعشاریہ 8 ہونی چاہیے۔

    اسی طرح اسپیشل ٹیلنٹ کی بڑی کیٹگری ہے۔ جس میں 9 قسم کے ٹیلنٹ ہیں جن کے حامل افراد کو ابوظہبی کا 10 سالہ ویزا فراہم کیا جائے گا:پہلے نمبر پر ڈاکٹرز ہیں جوکہ دس سالہ ویزا اس صورت میں حاصل کر سکتے ہیں کہ ان کے پاس بطور کنسلٹنٹ یا فزیشن پریکٹس کے لیے ابوظہبی ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ کی جانب سے جاری کردہ لائسنس موجود ہو۔ڈاکٹربطور کنسلٹنٹ لائسنس کا حامل ہو اور ہیلتھ کیئر کی فراہمی میں مؤثر کردار ادا کیا ہو، یا پہلے درجے میں رینک کی جانے والی تعلیم حاصل کی ہو۔مزید برآن دس سال سے زیادہ عرصے سے بطور کنسلٹنٹ یا اسپیشلسٹ فزیشن کے پریکٹس کر رہا ہو۔صحت سے متعلق خاص فیلڈ میں خدمات سر انجام دیتا ہو، اور فیلڈ میں پریکٹس کرنے والے افراد کی تعداد لائسنس شدہ فزیشنز کی کل تعداد کے 5 فیصد سے زیادہ نہ ہو۔

    Abu Dhabi golden visa

    اس کے علاوہ ڈاکٹروں کو درج ذیل معیارات میں سے کسی ایک پورا کرنا ہوگا۔اے:متعلقہ سرکاری ادارے کی جانب سے بطور نمایاں پروفیشنل کے سرٹیفکیٹ یا ایوارڈ کا حامل ہو۔بی: کسی مؤثر کلینکل ریسرچ ٹیم کا حصہ ہے یا نہیں۔ سی: متعلقہ شعبے میں ریسرچ کسی بھی بین الاقوامی جرنل میں شائع کروائی ہے یا نہیں۔اور ڈی: انٹرنیشنل میڈیکل ایجوکیشن پروگرام یا ابوظہبی ڈیپارٹمنٹ ہیلتھ کمیٹی کا فعال رکن ہو۔

    مزید برآں اس پروگرام میں سائنس دان ہیں۔ ابوظہبی کا 10 سالہ ویزا حاصل کرنے کے سائنس دان کے پاس ایمریٹس سائنٹسٹ کونسل کا ریکمنڈیشن (تجویزی) لیٹر ہونا چاہیے، یا سائنس کی فیلڈ میں کوئی نمایاں کام کرنے پر محمد بن راشد میڈیل حاصل کر رکھا ہو۔آرٹ اور کلچرکی بات کریں تواس سے تعلق رکھنے والے افراد اگر ابوظہبی کا 10 سالہ ویزا حاصل کرنا چاہتے ہیں تو انکے پاس ابوظہبی کی کلچرل ایجنسیوں میں سے کسی ایک ایجنسی کا ریکمنڈٰیشن لیٹر ہونا چاہیے۔

    اس کے بعد ایگزیکٹو ڈائریکٹرزآتے ہیں جن کے پاس کم از کم بیچلرز یا اس کے مساؤی ڈگری موجود ہونی چاہے۔کم از کم 5 سالہ تجربہ ہونا چاہیے۔کم از کم 50 ہزار درہم ماہانہ تنخواہ ہو۔اور ابوظہبی میں ملازمت کا کار آمد معاہدہ ہو۔پھر ماہرین تعلیم کی کیٹیگری ہے۔ ان کو 10 سالہ ویزا دیا جائے گا جو کسی نایاب فیلڈ میں ماہر ہوں گے یا وہ شعبہ ملک کی ترجیح ہوگا۔

    کھلاڑی یا اسپورٹس سے متعلق افراد کے لیے گولڈن ویزے دستیاب ہیں۔ ان کے لئے شرائط یہ ہیں کہ ان کے پاس ابوظہبی اسپورٹس کونسل یا جنرل اسپورٹس اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ ریکمنڈیشن لیٹر ہونا چاہیے۔اسپورٹس کا شاندار ٹیلنٹ ہو، انٹرنیشنل سپورٹس فیڈریشن، کمیٹیز، یا آگنائزیشن میں لیڈرشپ کی پوزیشن کا حامل ہو۔یا اسپورٹس میڈٰیسن میں اسپشلائزڈ ہو۔

    پی ایچ ڈی ڈاکٹرزبھی اس پروگرام کیلئے اہل ہیں۔ان کے پاس ابوظہبی کے ترجیحی شعبے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری ہونا ضروری ہے انجینئرزکی بات کریں تو ابوظہبی کا 10 سالہ ویزا حاصل کرنے کے خواہمشند انجینئرز کے پاس وزارت تعلیم کی تسلیم شدہ درج ذیل شعبوں میں ڈگر ی ہونی چاہیے اور وہ اسی فیلڈ میں ابوظہبی ہی میں نوکری بھی کرتے ہوں۔ یہ شعبے ہیں: وبائی امراض اور ویرالوجی، مصنوعی ذہانت،بگ ڈیٹا، کمپیوٹر انجینرنگ، الیکٹریکل انجینئرنگ،سافٹ انجینئرنگ،الیکٹرونکس انجینئرنگ،جنیکٹکس انجینئرنگ،اوربائیو ٹیکنالوجی انجینئرنگ۔

  • یواےای کاورچوئل ویزااپلائی کرنے کا طریقہ

    یواےای کاورچوئل ویزااپلائی کرنے کا طریقہ

    متحدہ عرب امارات کا ایک سالہ ورچوئل ویزا غیرملکیوں کو سیلف سپانسرشپ پر یواےای میں داخلے کی اجازت دیتا ہے۔جس کے لئے پاکستانی شہری بھی اپلائی کرسکتے ہیں۔ یواےای کیبنٹ نے ریموٹ ورک ویزا سکیم مارچ 2021 میں منظور کی تھی۔ جس کے تحت دنیا بھر سے ملازمین یواےای کے لیے ریموٹلی کام کرسکتے ہیں۔

    ایک سالہ ویزا غیرملکیوں کو سیلف سپانسرشپ پر اصول اور شرائط کے ساتھ یواےای میں داخلے کی اجازت دیتا ہے۔ ورچوئل ورکنگ پروگرام ایسے افراد کے لیے ہے۔ جو یواےای سے باہر رہ کر کام کرسکتے ہیں۔ بزنس میں اور نیا کاروبار شروع کرنے والے اس ویزے کے اہل ہیں۔ اماراتی وزارت برائے شناخت اور شہریت (آئی سی اے) نے اپنے سوشل میڈیا چینل پر ویزے کے لیے اپلائی کرنے کا طریقہ بتایا ہے۔

    یہ ویزا صرف ابوظہبی، شارجہ، ام القوین، راس الخیمہ اور فجیرہ کے لیے اپلائی کیا جاسکتا ہے۔ ایسے افراد جو دبئی کے لیے اپلائی کرنا چاہتے ہیں۔ انہیں دبئی کارپوریشن آف ٹورازم اینڈ کامرس مارکیٹنگ (ڈی سی ٹی سی ایم) کی نیچے دی گئی ویب سائٹ پر اپلائی کرنا ہوگا۔

    www.visitdubai.com

    اگر آپ کا ویزا دبئی حکام کی جانب سے منظور کرلیا جاتا ہے تو آپ یواےای گورنمنٹ کی ویب سائٹ پر دی گئی اپنی فیملی کی تفصیل کو بھی مملکت میں لاسکتے ہیں۔ابوظہبی، شارجہ اور شمالی امارات کے لیے قدم بہ قدم اپلائی کا طریقہ کار یہ ہےآئی سی اے کی ویب سائٹ پر لاگ ان کریں۔

    www.ica.gov.ae

    پھرسمارٹ چینل سروز کا انتخاب کریں۔اپنے پرسنل اکاؤنٹ سے لاگ ان کریں۔پھرکنٹرول پینل میں سروسز میپ کا انتخاب کریں۔ اب ویزا سروسز میں جاکر ورچوئل ورک ریذیڈنسی منتخب کریں۔ یہاں پوچھی گئی معلومات کر پرکریں۔ جس میں ویزا اپلائی کرنے والے کا نام، پاسپورٹ نمبر، اماراتی آئی ڈی وغیرہ شامل ہیں۔درخواست کی تکمیل کے لیے تمام ضروری دستاویزات کو اٹیچ کریں۔پھر اس کو ایک مرتبہ پڑھ کر اس کے لیے فیس جمع کروا دیں۔

    دبئی کے لیے اپلائی کرنے کا طریقہ کار

    ویب سائٹ وزٹ کریں اور تفصیلات درج کریں۔ جیسا کہ پورا نام، ای میل، موبائل نمبر اور موجودہ ملک کا رہائشی پتہ۔آپ کے پاسپورٹ کی میعاد کم از کم چھ ماہ ہونی چاہیے۔یواےای کوریج کے ساتھ ہیلتھ انشورنس ہونی چاہیے۔ملازمت کی صورت میں اس کا ثبوت دینا ہوگا۔ جس کے لیے کم از کم ایک سالہ کنٹریکٹ، کم از کم 5 ہزار ڈالر ماہانہ سیلری، آخری ماہ کی تنخواہ کی رسید اور تین ماہ کی بینک سٹیٹمنٹ دینا ہوگی۔

    کاروبار کا مالک ہونے کی صورت میں کم از کم ایک سال کا کمپنی کے مالک ہونے کا ثبوت دینا ہوگا۔ جس کی آمدن کم از کم 5 ہزار ڈالر ماہانہ ہو اور گزشتہ 3 ماہ کی بینک سٹیٹمنٹ بھی دینا ہوگی۔

  • یورپ کی شہریت حاصل کرنے کے لئے 3 آسان ترین راستے

    یورپ کی شہریت حاصل کرنے کے لئے 3 آسان ترین راستے

    یورپ میں رہنا کسی بھی انسان کا ایک حسین خواب ہوسکتاہے جس کے لئے کسی ایسے شینجن کنٹری کی تلاش ہوتی ہے جس کی سٹیزن شپ کا حصول آسان ہو۔ اس سلسلے میں پرتگال کسی کے لئے بھی بہترین آپشن ہوسکتا ہے۔ اس کا پاسپورٹ فرسٹ کلاس ہے، جس پر اسوقت 159 ممالک ویزا فری رسائی دیتے ہیں۔ ان میں یورپی یونین کے برطانیہ کے علاوہ باقی تمام 27 ممبر ممالک شامل ہیں جہاں شینجن پاسپورٹ پر آزادانہ طور پر رہنے، کام کرنے اور سفر کرنے کی سہولت میسرہے۔

    یہ حقیقت ہے کہ دیگر یورپی ممالک کی نسبت پرتگالی پاسپورٹ کا حصول نسبتًا آسان ہے۔ اس کے لئے پرتگال کا پرمانینٹ ریذیڈنٹ بننے کی ضرورت ہے جس کے پانچ سال بعد شہریت کے لئے درخواست دے سکتے ہیں۔ یہ بنیادی طریقہ ہے جس کے ساتھ ہم مختلف آپشنز پر بات کریں گے کیونکہ ہر کسی کواپنے اپنے حالات و واقعات کے پیش نظرایک ہی طریقہ سوٹ نہیں کرتا۔

    آج کل پرتگال میں ورک ویزے کے روایتی پروسیجر کے ساتھ ساتھ رہائش حاصل کرنے کا بہترین طریقہ اس کا ریٹائرمنٹ اور آن لائن ورکر ویزا سمجھا جارہاہے۔ آپ اس کو بھی ٹرائی کرسکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق پرتگالی پاسپورٹ جس معیار کا ہے۔ اس کے حصول کے لیے پرتگال کی شرائط انتہائی کم ہیں۔ پرتگال کافی آسان دوسری شہریت کا راستہ پیش کرتا ہے۔ اچھی خبر یہ ہے کہ پرتگال زیادہ تر ممالک کے ساتھ دوہری شہریت کی اجازت دیتا ہے، لہذا آپ کو اپنی اصل قومیت ترک کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

    Portugal

    پرتگالی شہری بننے کے لئے3 آسان طریقے ہیں۔ جن میں سب پہلے ہے نیچرلائزیشن کے ذریعے شہریت وہ لوگ جو کم سے کم 6 سال سے ملک میں رہ چکے ہیں اور انہیں مقامی زبان کا ایک قابل شناخت علم ہے۔ وہ اس بنیادی طریقے سے خود بخود شہریت کے اہل ہوسکتے ہیں۔ یہ وقت آپ وہاں ورک ویزے یا سٹڈی پرمٹ پر گذار سکتے ہیں۔

    اس کے بعد شادی کے ذریعے شہریت ہے۔ اگر آپ کسی پرتگالی فرد کے ساتھ شادی کرتے ہیں تو آپ 3 سال کے بعد شہریت کے لئے درخواست دے سکتے ہیں۔ ایک بارشہریت ملنے کے بعد، اس کو منسوخ نہیں کیا جاسکتا ہے۔ یہاں تک کہ اگر آپ بعد میں طلاق بھی دے دیں۔ پرتگال میں پیپر میرج کو روکنے کے لئے سخت قوانین بھی موجود ہیں۔۔ لہذا یہ شادی جینوئن ہوگی توتبھی سٹیزن شپ تک بات جائے گی۔

    دوستو! ویل آف فیملیز کے لئے سرمایہ کاری کے ذریعے سٹیزن شپ لینے کا آپشن تقریباً ہر ملک میں ہی موجود ہوتاہے۔ پرتگالی حکومت کے پاس گولڈن ویزا پروگرام کے نام سے جانے والی ایک خصوصی اسکیم ہے، یہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو جو یہاں کی پراپرٹی پر 5لاکھ یورو خرچ کرتا ہے پرتگال میں رہنے کا حق دیتا ہے۔ وہ لوگ پورے شینجن ایریا میں سفر کرنے کے لئے بھی آزاد ہیں اور چھ سال کے بعد وہ پرتگالی شہریت کے لئے درخواست بھی دے سکتے ہیں۔

  • ترکی کی شہریت حاصل کرنے کے تین آسان طریقے

    ترکی کی شہریت حاصل کرنے کے تین آسان طریقے

    How to get Turkish citizenship?

    برادر اسلامی ملک ترکی یورپ کا ایک ترقی یافتہ ملک ہے جس کے مستقبل قریب میں یورپی یونین میں‌شامل ہونے کے بھی امکانات روشن ہیں. ترکی کی کرنسی لیرا ہے جوکہ اب پاکستانی چھبیس ستائیس روپے کے برابر ہے. ترک پاسپورٹ کی بھی دنیا میں ویلیو ہے اور اس پر111 ممالک میں بغیر پیشگی ویزا جا سکتے ہیں.
    ترکی میں روزگارکے مواقع بھی موجود ہٰیں اور پاکستانیوں کی وہاں قدر بھی ہے. یہی وجوہات ہیں جن کی بناء پر پاکستانی ترکی میں‌کام، تعلیم اور مستقل رہائش کے لئے جانا پسند کرتے ہیں. جس کے بعد یقینی طور پر شہریت کا مرحلہ بھی آتاہے. اس بلاگ میں ہم ترک شہریت حاصل کرنے کے آسان اور تیز ترین طریقے ہی زیر بحث لارہے ہیں.

    Basic Procedure

    کسی بھی ملک کی شہریت حاصل کرنے کی بنیادی وجہ ہمیشہ وہاں حصول تعلیم اور ملازمت ہی بنتی ہے . ترکی میں‌عالمی معیار کے تعلیمی ادارے بھی ہیں‌اور روزگار کے مواقع بھی موجود ہیں. اگر آپ وہاں سٹڈی یا کام کرنے جاتے ہیں اور اپنا پرمٹ ایکسٹینڈ کرواتے رہتے ہیں‌. اس طرح پانچ سال کا عرصہ پوراکرلیتے ہیں‌ تو اب آپ ترکی کی سٹیزن شپ کیلئے اپلائی کرسکتے ہیں. اس کے لئے شرط ہے کہ آپ کا کریکٹر اچھا ہو اور وہاں‌ کوئی پولیس کیس وغیرہ نہ بنا ہو. اس کے بعد صحت بھی اچھی ہونی چاہئے. جس کے لئے ہیلتھ سرٹیفکیٹ بنوانا ہوگا. ترکش زبان کی سمجھ بوجھ بھی ضروری ہے جو کہ پانچ سال وہاں رہنے سے آ ہی جاتی ہے.

    Turkish citizenship through marriage

    ترک شہریت حاصل کرنے کا دوسرا طریقہ شادی ہے جو کہ اس دور میں‌سوشل میڈیا کے عام ہونے کے باعث ہمارے نوجوانوں میں بہت مقبول ہررہا ہے. اس کیلئے شادی کے بعد ترک میاں یا بیوی کے ساتھ تین سال کا عرصہ گذارنا ہوتاہے جس کے بعد شہریت اپلائی کی جاسکتی ہے. یہ شادی ترکی جاکر بھی کر سکتے ہیں‌اور اپنے ملک میں متوقع پارٹنر کو بلوا کربھی ہوجاتی ہے. اپنے ملک میں‌شادی کریں تو اس کی رجسٹریشن ترکش قونصلیٹ میں کروانا ہوگی. اگر لڑکا یا لڑکی شادی کرنے ترکی جاتے یں تو پہلے ایک سال کا ریذیڈنس پرمٹ ملے گا جس کو قابل تجدید ہوتاہے. اس طرح تین سال وہاں رہنے کے بعد شہریت اپلائی کرنے کے اہل ہوجائیں گے. پہلی بار ترکی جانے کے لئے ویزا کیسے حاصل کرنا ہے ،اس کی رہنمائی کیلئے ہماری ویڈیو دیکھ سکتے ہیں

    Turkish citizenship through investment

    اگر بات کریں‌ “چٹ منگنی پٹ بیاہ” کی یعنی کہ ترک سٹیزن شپ لینے کے ارجنٹ طریقے کی تو یہ کام پیسے سے ہی ہوسکتاہے . ترک حکومت اس پروگرام کو “شہریت بذریعہ سرمایہ کاری” کا نام دیتی ہے. اس پروگرام میں تین چار آپشنز دیئے جاتے ہیں‌.
    پہلا طریقہ یہ ہے کہ ترکی میں‌ڈھائی لاکھ ڈالرکی پراپرٹی خریدیں جسے آپ تین سال تک فروخت نہیں‌کرپائیں گے . پہلے یہ رقم دس لاکھ ڈالر تھی جس میں‌اب ترمیم کی گئی ہے. اس سے فوری ترک شہریت مل جاتی ہے .
    دوسرا آپشن ہے کہ کسی ترک کمپنی میں دوملین ڈالرانویسٹ کریں. تیسرا آپشن کسی ترکش بنک میں تین ملین ڈالر ڈیپازٹ کروانے کا ہے . چوتھا طریقہ ہے کہ آپ ترکی میں‌اپنا ایسا بزنس شروع کریں جس سے کم از کم سو ترک شہریوں کو روزگار ملے. سرمایہ کاری کے ان تمام طریقوں میں‌تین سال کا بانڈ بھرنا پڑتاہے جس کے دوران آپ اپنا سرمایہ نکال نہیں سکیں گے.

  • کینیڈا کا ورک ویزا

    کینیڈا کا ورک ویزا

    Canada work visa

    ہر سال عارضی طور پر کام کرنے کیلئے 90ہزار سے زائد غیر ملکی ورکر کینیڈا جاتے ہیں جو کہ کینیڈین کمپنیوں کی لیبر کی ضروریات پوری کرنے اور صنعتی ترقی میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ یہ ویزا حاصل کرنا ہو تو عارضی سکونتی ویزا کیلئے درکار کاغذات کے علاوہ ورک پرمٹ کی ضرورت ہوتی ہے جس کی میعاد 3سال تک ہو سکتی ہے۔

    canada work visa

    جس ادارے یا کمپنی کو آپ کی خدمات درکار ہیں وہ آپ کی اہلیت کا جائزہ لینے کے بعد ہیومن ریسورس اینڈ سکلڈ ڈویلپمنٹ کینیڈا سے لیبر مارکیٹ سے متعلق رائے لے گا۔ جس میں طے کیا جائے گا کہ اس جاب پر کسی غیر ملکی کو رکھا جا سکتا ہے یا نہیں۔ اسے لیبر مارکیٹ سروے یا لمیا بھی کہتے ہیں۔لمیا مثبت آنے کی صورت میں کینیڈین ورک پرمٹ جاری ہو گا جو کہ امیدوار درخواست ویزا کے ہمراہ سفارتخانے بھجوائے گا۔ ورک پرمٹ ویزا کی فیس 150ڈالر ہے۔

    یاد رکھیں کہ کینیڈا میں نوکری کیلئے ریکروٹمنٹ فیس‘ پلیسمنٹ فیس اور سفری اخراجات متعلقہ آجر (ادارہ کا مالک) برداشت کرے گا۔ ورکرز کو یہ ادا کرنے سے منع کیا گیا ہے اور اگر کوئی ریکروٹمنٹ ایجنٹ یہ فیسیں وصول کرتا ہے تو یہ غیر قانونی ہو گا

    میڈیکل ٹیسٹ

    درخواست جمع کرانے کے بعد آپ کو میڈیکل ٹیسٹ کرانے کا کہا جا سکتا ہے جس کیلئے ویزا افسر کے بھیجے گئے خط میں تمام معلومات موجود ہوں گی تاہم یہ وزٹ کرنے والے تمام لوگوں کیلئے ضروری نہیں ہے۔ میڈیکل ٹیسٹ کی صورت میں ویزا اجراء کے عمل میں 3ماہ تک کی تاخیر ہو سکتی ہے۔

    canada visa
    ((((((((((((((کینیڈا کا پورا باب پڑھنے کیلئے کلک کریں))))))))))))

    ویزا اپلائی کرنے کے بعد کا عمل

    آپ کی درخواست کٹ مکمل ہو اور مطلوبہ معیار پر پوری اترتی ہو تو ویزا لگنے میں اکیس روز لگیں گے،زیادہ سے زیادہ دو ماہ میں درخواست کو ویزا جاری کر کے یا مسترد کر کے نمٹا دیا جاتاہے۔ اس دوران کسی دستاویز کی ضرورت پڑی‘ کوئی تصدیق درکار ہوئی یا میڈیکل ٹیسٹ کرانا ہوا تو ویزا افسر آپ کو مطلع کرے گا۔ آپ کی درخواست منظور ہوئی تو آپ کا پاسپورٹ ویزا لگا کر واپس بھیج دیا جائے گا۔ مسترد ہونے کی صورت میں پاسپورٹ کے ساتھ مسترد کئے جانے کا خط بھی بھیجا جائے گا۔ اس عمل کے دوران ویزا افسر نے آپ کی اہلیت مزید جانچنے کیلئے انٹرویو کا فیصلہ کیا تو آپ کو تاریخ اور وقت سے آگاہ کیا جائے گا۔